زاہد نے اپنی سائیکل پارلیمنٹ کے سامنے کھڑی کی اور چل پڑا۔
اچانک پیچھے سے آواز آئی۔۔۔
ارے آو بھائی سائیکل والے۔۔۔
کیا آپکو پتا نہیں کہ یہ پارلیمنٹ کی پارکنگ ہے
آپ یہاں سائیکل کھڑی نہیں کر سکتے۔
میری سائیکل کھڑی کرنے سے کیا ہوگا، پارکنگ توسب کے لیے ہے نا۔۔۔
بھائی صاحب یہاں ایم این ایز آتے ہیں، ایم پی ایز اور تو اور کابھی کبھار وزیرِ اعظم اور صدر صاحب بھی آتے ہیں۔
او۔۔۔ اچھا۔۔۔
بھائی صاحب آپ بے فکر رہیں میں نے سائیکل کو تالا لگایا ہے
:-)